پاکستان برصغیر کے مسلمانوں کی مذہبی، معاشی، سماجی ترقی اور آزادی کے لئے حاصل کیا گیا تھا۔ آج اگر عوام کی صورتحال کی طرف نظرڈالیں تو غربت سے نجات انہیں نہیں ملی، اکثریت غریب اور ان پڑھ ہے اور فرسودہ حال ہے۔ امیر لوگ قانون کو اپنے فائدے کے لئے استعمال کرتے ہئں جبکہ قانون کی سخت سزائیں غریبوں کو ملتی ہیں۔ آزادی کے تمام پھل امیروں کو ملتے ہیں جبکہ غریب خیرات پر زندہ ہیں۔ کیا ہمارے بزرگوں نے اس پاکستان کے لئے جدوجہد کی تھی؟
جب میں پاکستان کی طرف دیکھتا ہوں تو مجھے ایسا کوئی سیاستدان نظر نہیں آتا جو ان اندھیرے حالات میں ملک کو روشنی دکھا سکے۔ جو جمہوریت کی اصلی روح کو بحال کرے اور خاندانی سیاست کا خاتمہ کرے۔ ان چند گنے چنے سیاسی خاندانوں نے اس ملک کو اپنی ذاتی جاگیر سمجھا ہوا ہے۔ آج یہ دھرتی پاکستان خطرے میں ہے اور مصیبتوں میں گھری ہوئی ہے۔ اور اسے اس صورتحال میں ہم خود لے کر آئے ہیں۔ یہ ملک آج پکار رہا ہے کہ مجھے بچاؤ، ہم سب پر فرض ہے کہ اس وقت ملک کو بچائیں بلکہ ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔ یہ وقت جاگنے کا ہے، یہی احساس ہے جو عوام میں ایک امید کی کرن پیدا کرتا ہے۔