توجہ فرمائیں۔۔۔

پاکستان ورچوئل لائبریری" آپ کو مفت آن لائن کتابوں کی سہولت عرصہ 15 سال سے فراہم کررہی ہے۔ جس کی ڈومین ، ہوسٹنگ اوردیگر انتظامات پر سالانہ پانچ لاکھ سے زیادہ کا خرچہ آتا ہے۔ حالیہ عرصہ میں ڈالر کی قدر میں بے تحاشہ اصافے کی وجہ سے لائبریری کو جاری رکھنے میں مالی مشکلات کا سامنا ہے، اس لئے پہلی بار ہم آپ سے مالی تعاون کی اپیل کررہے ہیں۔ آپ کے بھیجے ہوئے سو یا پچاس روپے بھی اس خدمت کو جاری رکھنے میں ممد و معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔    مالی تعاون کے لیے یہاں کلک کریں۔

Why our dua not accepted – ہماری دُعا قبول کیوں نہیں ہوتی؟

Why our dua not accepted

Why our dua not accepted – ہماری دُعا قبول کیوں نہیں ہوتی؟

حضرتِ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بنیِ کریم ﷺ نے فرمایا

بےشک اللہ تعالیٰ پاک ہے اور پاکیزہ (چیز) ہی قبول فرماتا ہے، بلاشبہ اللہ نے مومنوں کو وہی حکم دیا ہے جو رسولوں کو دیا ہے۔ چناچہ پیغمبروں سے خطاب کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: اے رسولوں تم پاکیزہ چیزیں کھاؤ اور نیک عمل کرو۔ اور عام مومنوں کو خطاب فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا  : اے ایمان والوں! ان پاکیزہ چیزوں سے جو ہم نے تم کو دی ہیں کھاؤ۔ اس کے بعد آپ ﷺ حرام مال کھانے والے کی وعید بیان کرتے ہوئے فرمایا: ایک ایسا شخص جو لمبا سفر کررہا ہو، اس کے بال بکھرے ہوئے ہوں، بدن پر غبار اٹا ہو اور وہ اسی حالت میں آسمان کی طرف ہاتھ اٹھا کر یارب یارب دعا کرتا ہو، حالانکہ اس کا کھانا حرام، اس کا پینا حرام، اس کی غذا حرام، تو پھر اس کی دعا کیسے قبول کی جائے گی؟

(رواہ مسلم فی کتاب الزکاۃ: باب قبول الصدقہ من الکسب الطیب وتربیتھا ارقم / ۱۰۱۵)

یعنی اس کی دُعا قبول  نہیں کی جائے گی۔ حدیث میں لفظ “انیٰ استعمال کیا گیا ہے۔ جو  محال کے لیے ہے۔

دُعا کی قبولیت اور عدم قبولیت کے اسباب

اس حدیث میں دین کے بہت اہم اور ضروری مسائل بیان کئے گئے ہیں۔ جن کا جاننا ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ تمام عیوب سے پاک ہے، صدقہ کے لیے پاک مال ہی قبول کرتاہے۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے:

اور پاکیزہ عورتیں پاکیزہ مردوں کے لئے ہیں اور پاکیزہ مرد پاکیزہ عورتوں کے لیے ہیں، ان کا دامن ان باتوں سے پاک ہے جو وہ بکتے ہیں۔  (سورۃ النور / ۲۶)

ایک اور جگہ پر ارشاد ہے ” پاکیزہ باتیں اسی کی طرف چڑھ کی جاتی ہیں اور ایمان کے مطابق عمل انکو اٹھاتا ہے” ۔ (سورۃ فاطر/ ۱۰)

اللہ تعالیٰ اعمال و صدقات اسی وقت قبول فرماتا ہے جب وہ تمام قسم کی نقائص و عیوب  و حرام کی آمیزش سے پاک ہوں۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے

آپ ان سے کہئے کہ پاک اور ناپاک ایک جیسے نہیں ہو سکتے، خواہ ناپاک کی کثرت تمہیں بھی معلوم ہو۔ (سورۃ المائدۃ / ۱۰۰)

اللہ تعالیٰ نے مومن کو طیب سے تشبیہ دی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ” جو پاک سیرت ہوتے ہیں فرشتے ان کی روح قبض کرنے آتے ہیں تو کہتے ہیں : تم پر سلام ہو”۔ (سورۃ النمل / ۳۲)

لہٰذا دُعا کی قبولیت کے لئے یہ بات اشد ضروری ہے کہ ہمارا رزق حلال ہو۔ جب تک ہم حلال رزق نہیں کھائینگے ہماری دُعائیں رد ہوتی رہی گی۔ اللہ تعالیٰ ہمیں حلال مال کمانے اور حلال رزق کھانے کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *